قارئین! جب ماہنامہ عبقری میں اپنے تجربات و مشاہدات لکھنا شروع کیے ہیں‘ قارئین کی ڈھیروں ڈاک بذریعہ دفتر عبقری ملتی ہے۔ جنات کے ایسے ایسے مظالم پڑھنے کوملتے ہیں کہ بعض اوقات آنکھیں چھلک پڑتی ہیں۔ گزشتہ دنوں اپنے کمرے میں چائے کاکپ لیے بیٹھا کچھ سوچ رہا تھا کہ گھریلو ملازمہ چند خطوط پکڑا گئی‘ چائے کی چسکی لیتے ہی کپ ٹیبل پر رکھا اور خط کھولا چند سطریں پڑھی کہ میری آنکھوں سے بہتے آنسوؤں کے قطرے اس خط کو بھگوگئے۔ خط پڑھ کر نامعلوم میں گھنٹوں سوچوں کے سمندر میں ڈوبا رہا کہ مسنون اعمال سے دوری ہماری نوجوان نسل کو کیسے کیسے وبال میںمبتلا کررہی ہے۔آپ بھی خط پڑھیے اور سوچیے کہ ہمارے لیے مسنون اعمال کتنے اہم ہیں!
میری عمر 33 سال ہے اور میں ایم بی بی ایس(ڈاکٹر ) ہوں‘ میری عمر جب 18 سال تھی اس وقت ایک جن پر مجھ پر مسلط ہوا‘ میں اسے اپنا وہم سمجھتی‘ دماغی امراض کے ماہر معالجین سے علاج کروایا مگر کچھ فرق نہ پڑتا۔ پھر کچھ عرصہ کے بعد وہ جن روزانہ فعل بد کرنا شروع ہوگیا جس کی وجہ سے میری راتوں کی نیندیں خراب ہوگئیں‘ میرا ہر پل اذیت میں گزرتا‘ میں دماغی طور پر مفلوج ہوگئی‘میں ہروقت روتی رہتی‘ مختلف عاملین سے علاج کروایا مگر کوئی فرق نہ پڑتا۔ چند سالوں کے بعد جب میری شادی کیلئے رشتے آنا شروع ہوئے تو یہ جن میری شادی نہ ہونے دیتا۔رات کو سوتی تو باقاعدہ میرے پاس قہقہے لگاتا ہوا آتا اور کہتا کہ’’ میں تیری شادی کہیں نہیں ہونے دوں گا‘‘۔ پھر ایک اللہ والے سے عمل کروایا اور میری شادی 25 سال کی عمر میں ہوگئی مگر افسوس اس نے خبیث جن نے میری جان پھر بھی نہ چھوڑی‘ مجھے طرح طرح کی اذیتیں دیتا اور کہتا کہ شادی تو تو نے جیسے تیسے کرلی اب تجھے کبھی ماں نہیں بننے دوں گا۔ہم میاں بیوی کو ازدواجی تعلق قائم کرنے نہ دیتا۔ پھر ایک اللہ والے کے پاس گئے انہوں نے عمل کیا تو تین سال بعد اللہ رب العزت نے یکے بعد دیگرے دو بیٹیوں سے نوازا۔دوران حمل اس جن نے مجھے جس اذیت کا شکار رکھا وہ لکھتے ہوئے بھی ہاتھ کانپتے ہیں۔ بس اتنا کہوں گی کہ دونوں مرتبہ موت کے منہ سے نکلی۔اب میری حالت یہ ہے کہ ہروقت دماغ سن رہتا ہے‘ نہ کچھ پڑھ سکتی ہوں‘ ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہونے کے باوجود پریکٹس نہیں کرسکتی‘ ایم بی بی ایس تو جیسے تیسے کرلیا مگر اس کے بعد کوئی امتحان اس خبیث جن نے پاس نہ کرنے دیا۔ کچھ پڑھنے لگوں تو ایسے لگتا ہے کہ میرے اوپر سومن وزن رکھ دیا گیا ہے‘ دماغ پھٹنے لگتا ہے‘ اس جن نے مجھے مسلسل عذاب میں مبتلا رکھا ہے۔ میں اپنی زندگی سےتنگ آچکی ہیں‘ اللہ کا شکر ہے میرے شوہر بہت اچھے ہیں وہ میرا بہت احساس کرتے ہیں‘ میرا بہت خیال رکھتے ہیں‘ اگر شوہر ہمدرد نہ ملتے تو شاید میں کب کی خودکشی کرچکی ہوتی۔ بے شمار عاملین کے پاس گئی مگر کوئی بھی میرا علاج نہ کرسکا‘ کوئی ایسا عامل نہ ملا جو میری جان اس خبیث جن سے چھڑوا سکتا۔ بھوک اور شہوت پر کنٹرول بالکل نہیں‘ ایک عجیب قسم کی اذیت میں مبتلاہوں۔ قارئین اس خاتون کو شیخ الوظائف کے بتائے چند وظائف بتائے ہیں ان شاء اللہ جیسے ہی دوبارہ ان سے رابطہ ہوگا ان کی وظائف کرنے کے بعد کی کیفیات ضرور آپ کو عرض کروں گا۔
ایک شخص میرے پاس ملاقات کیلئے تشریف لائے انہوں نے بتایا کہ میری بڑی بیٹی پر جنات ہیں میں نے بہت سے عاملوں کے پاس جا جاکر بہت زیادہ پیسہ برباد کیا ہے لیکن جن جان ہیں چھوڑ رہے وہ کہتے ہیں کہ اس لڑکی نے ہمارے اوپر پیشاب کیا ہے ہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔ اس بچی کی وجہ سے جنات نے ہمارے گھر میں تباہی مچائی ہوئی ہے۔ ہمارا بہت نقصان کرتے ہیں‘ کبھی ہمارے گھر کے افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا کردئیے جاتے ہیں کبھی پانی والی موٹر چلادیتے ہیں‘ کبھی گھر کی دیواروں پر خون کے چھینٹے مارتے ہیں‘ جنات کی وجہ سے ہم سب گھر والے نفسیاتی مریض بن چکے ہیں۔ ڈیپریشن کے شکار ہیں‘ قرضوں تلے دب گئے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں